Sunday, June 3, 2018

Basic Opticians Guide in Urdu part 3

Corrective Lens
 کوریکیٹو لینز روشنی کو ریٹینا پر آسانی سے فوکس کرنے کیلئے بنائے جاتے ہیں۔
یہ لینز روشنی کی شعاعوں کے رخ  کو آنکھ میں داخل ہونے سے پہلے آنکھ کی مطلوبہ کنڈیشن کے مطابق تبدیل کر دیتے ہیں۔

ہماری پریسکرپشن (نسخہ) کی بنیاد ایسے زاویہ پر ہے جس پر روشنی کی شعاعوں کو ایک خاص رخ پر موڑا جا سکے۔ ایک خاص رخ پر شعاع کے ارتکاز کو ڈائیوپٹر میں ماپا جاتا ہے۔

جتنا زیادہ انعکاس مقصود ہوگا اتنی ہی پریسکرپشن میں نمبر بڑھتا جائے گا اور لینز کی موٹائی بڑھے گی۔ اس کو پلس اور مائینس لینز میں کلاسیفائی کیا جاتا ہے۔ انسانی آنکھ میں آپٹیکل  پاور تقریباً ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔ 
جس میں سے دو تہائی ریفریکٹو پاور کورنیا 
 اور تقریباً ایک تہائی اس میں موجود کرسٹل لائن لینز کی ہوتی ہے۔ پس انسانی آنکھ میں ریفریکٹو پاور کیمجموعی تعداد تقریباً ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔  مثال کے طور پر ایک 5 ڈائیوپٹر کے مائیوپک (نیئر سائیٹڈ)  شخص کے لئے پریسکرپشن 5.00- ہوگی۔





Corrective lens کوریکٹو لینز کی اقسام 


 (a) Spherical lenses:
تمام اسفیریکل لینزز کا کرویچر ہر ایک قطب (meridian) پر ایک سا ہوتا ہے اسفیریکل لینز دو طرح کے ہوتے ہیں۔




(i) Convex, (+) 
محدب عدسے کنطرجنٹ (شعاعوں کو ایک خاص نقطہ پر ارتکاز کرنا) ہوتے ہیں ہائیپروپیا , پریس بائئیوپیا اور افاکیا کی درستگی کیلئے استعمال ہوتےہیں یہ لینز امیج کو بڑا کر دیتے ہیں۔



(ii) Concave, (-) 
مقعر عدسے ڈائیورجنٹ یعنی روشنی کی شعاعوں کو پھیلاتے ہیں یہ مائیوپیا (امیج کا ریٹینا سے آگے بننا) کی اصلاح کرتے ہیں ۔ یہ امیج کے سائز کو چھوٹا کرتے ہیں۔



(b) Cylindrical or toric lenses:
ایک  میریڈین (قطر) کا کرویچر باقی سب سے زیادہ ہوتا ہے اسٹگماٹزم () کی  درستگی کیلئے استعمال ہوتے ہی 




(c) Prisms:
پرزم ایک نظری آلہ ہے جو دو ریفریکٹنگ سطحوں پر مشتمل ہے جو ایک دوسرے کی طرف مائل ہیں۔ 
اس کی ایک ایپیکس اور ایک بیس ہوتی ہے۔
 یہ اس کی ایپیکس کا رخ اسکی بیس کی طرف ہوتا ہے، جسے ایک پرزم کے ذریعہ دیکھا جاتا ہے، جو کہ نگاہ کو پرزم کی طرف موڑ دیتا ہے یہ چیزوں کے سائز کو تبدیل نہیں کرتا بلکہ ان کی جگہ کا تبدیل کرتا ہے۔ پرزم سٹرابزمس (بصارتی نقص) کی اصلاح کرنے کیلئے مستعمل ہیں




نظر کے عام نقائص اور ان کی کوریکشن



Nearsightedness (Myopia)

 نئیرسائیٹڈ یا مائوپیا والے افراد دور کی اشیاء کو دیکھنے سے قاصر ہوتے ہیں، حالانکہ وہ قریبی اشیاء کو واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔  کارنیا کی شیپ میں کرویچر کے بڑھنے کی وجہ سے، ریٹنا پر امیج شارٹ بنتا ہے۔ میوپیا ایک بہت عام بصارتی نقص ہے اور آنکھوں کے چشموں، کونٹیکٹ لینز، یا سرجری کے ساتھ آسانی سے درست کیا جاتا ہے.


Farsightedness - Hyperopia
مائییوپیا کے برعکس ہائیپروپک افراد نزدیک امیج صحیح نہیں دیکھ پاتے ۔ چونکہ عکس ریٹینا کے پیچھے بن رہا ہوتا ہے اس لئے  فاصلہ کم کرنے کیلئے محدب عدسہ (کنویکس لینز) استعمال کیا جاتا ہے۔ تاکہ عکس (امیج) ریٹینا پہ صحیح جگہ پر حاصل کیا جا سکے۔





Astigmatism - 
اس کنڈیشن میں عکس (امیج) آڑھا ترچھا ہونے کی وجہ سے  سائیلنڈر لینز استعمال کیا جاتا ہے تا کہ عکس ریٹینا پر مختلف اطراف کے بجائے ایک جگہ پر حاصل کیا جا سکے۔



Presbyopia - 
عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ آنکھ میں موجود لینز کی لچک کی صلاحیت کے بتریج کم ہونے سے نزدیک کی چیزیں دیکھنے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے. اس حالت کی درستگی کیلئے ملٹی فکل لینز اسمال کرتے ہیں۔


Strabismus (Crossed Eyes)
اسٹرابزمس ایسی حالت ہے جہاں آنکھیں مختلف اطراف میں دیکھ رہی ہوتی ہیں۔  ایک آنکھ کا رخ دوسری آنکھ سے کہیں زیادہ مختلف ہوسکتا ہے جسکی وجہ سے اسکونٹ کی کیفیت پیدہ ہو جاتی ہے۔  اس خرابی کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کو ایک آنکھ (ایمبلائیوپیا) میں نقطہ نظر کو کم کر کے درست کیا جا سکتا ہے. سٹرابزمس کے علاج میں ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق، آنکھوں کی ایکسرسائز، اور ممکنہ طور پر سرجری اور آنکھ کے پیچز کا استعمال بھی کیا جاتا ہے



Friday, June 1, 2018

Basic Opticians Guide in Urdu part 2



Reflection
روشنی کی شعاعوں کا کسی چیز سے ٹکرانے کے بعد عمودی سمت میں مڑ جانا انعطاف کہلاتا ہے۔

Refraction
روشنی کا ایک میڈیم سے گزرنے کے بعد رخ تبدیل کرنا انعکاس کہلاتا ہے۔



Lens
لینز (شیشہ) کیسے کام کرتا ہے؟

لینز ایک ایسا شفاف عدسہ ہے جو کسی امیج (عکس) کو عدسہ سے کچھ فاصلے پر ایک مخصوص نقطہ پر مرکوز کرتا ہے۔ عدسے کا فوکس پوائنٹ کا تعین اس لئے ضروری ہے کہ ہمیں یہ یقین رہے کہ مطلوبہ فوکل پوائنٹ پر امیج کی شبیہہ بن رہی ہے۔

کچھ لوگوں کی آنکھوں کا فوکل پوائنٹ کم یا زیادہ ہو سکتا ہے جسکی وجہ سے امیج مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر پاتا اس کے سدِباب کیلئے لینز استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کیلئے آنکھ کے آگے ایک خاص پاور کا عدسہ رکھا جاتا ہے تاکہ ریٹینا  پر جو امیج آنکھ نہیں بنا پا رہی عدسہ یعنی لینز اس کام کو سرانجام دے۔

عدسہ کے ذریعے امیج کی شعاعوں کو ریٹینا پر ایک مخصوص مطلوبہ نقطہ پر مرکوز کرنے کے عمل کو ریفریکشن کہا جاتا ہے۔

ایک لینز کتنی ریفریکشن پروڈیوس کر رہا ہے کا تعین اس کی ریفریکٹنگ پاور سے ہوتا ہے ریفریکٹنگ پاور جتنی زیادہ کرتے جائیں گے نقطہ ارتقاز یا فوکس پوائنٹ اتنا ہی قریب ہوتا جائے گا۔



Diopter

لینز کی پاور کو ماپنے کا یونٹ یعنی اکائی ڈائیوپٹر کہلاتی ہے جس طرح فاصلے کو مائلز اور گرمی کو فارن ہائیٹ  میں ماپا جاتا ہے ڈائوپٹر کو "D" علامت کے طور لکھتے ہیں۔ جتنی زیادہ لینز کی پاور ہوگی اتنی ہی زیادہ ریفریکشن بڑھتی جائے گی اور اسکا فوکل امیج قریب ہوتا جائے گا۔ اس ریلیشن کیلئے تصویر میں دیاگیا فارمولا استعمال کیا جاتاہے فارمولے میں F لینز کا ڈائیوپٹر اور d فوکل پوائینٹ کا ڈسٹینس ہے۔
F=1/d


پس جتنی زیادہ لینز کی پاور ہو گی اتنا ہی فوکل لینگتھ کم ہوتی جائے گی۔


عدسوں کی دو اقسام ہیں
Convex Lens محدب عدسہ

ایک شفاف آپٹیکل آلہ جس میں منتقل شدہ روشنی کو خاص نقطہ پر مرکوز یا جدا کر کے امیج حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ محدب عدسہ روشنی کو اندرانی سمت مورتا ہے، جس میں نتیجہ میں امیج بڑا یا قریب کے دکھائی دیتا ہے
محدب عدسہ درمیان سے موٹا  اور کناروں سے پتلا ہوتا ہے اس کے لئے مثبت (+)  علامت استعمال کی جاتی ہے۔ یہ روشنی کی شعاعوں کو خاص نقطہ پر مرکوز (ملاتے) ہیں۔


Concave lens مقعر عدسہ


مقعر عدسے درمیان سے پتلے اور کناروں سے موٹے ہوتے ہیں یہ شعاعوں کو پھیلانے کا کام دیتے ہیں۔

خاکوں میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ مقعر و محدب عدسے روشنی کی ڈائریکشن کو تبدیل کرتے ہیں


Wednesday, May 30, 2018

Anatomy of Eye in urdu



Anatomy of Eye (Urdu) آنکھ کی ساخت


 کورنیا Cornea
کورنیا آنکھ کی باہری شفاف سطح کو کہتے ہیں۔ کورنیا کا شفاف ہونا اس لئے اہمیت رکھتا ہے تا کہ روشنی کی شعائیں آنکھ کے اندر داخل ہو سکیں۔

 اسکلیرا Sclera
سکلیرا آنکھ میں موجود سفید مادہ ہے جو آنکھ کی مخصوص بناوٹ کو قائم رکھتا ہے۔

 کنجکٹوا Conjectiva 
کنجکٹیوا آنکھ میں موجود شفاف ٹشو ہے جو انفیکشنز کے خلاف مدافعتی کام سر انجام دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مادہ mucin پیدا کرتا ہے جو آنسوؤں کی صورت آنکھ کی سطح پر ٹکے رہتے ہے۔

 آئرس اور پپل Iris & Pupil
آئرس آنکھ کا رنگدار حصہ ہے جو آنکھ کے اندر روشنی کی شعاؤں کی مقدار کے داخلے کو کنٹرول کرتا ہے۔ آئرس اس کام کو pupil کے ذریعے سے انجام دیتا ہے جو آئرس کے درمیان میں موجود ہوتا ہے۔ رات کے وقت آئرس مسلز کو کھنچاؤ پیدا کرتا ہے جس سے آنکھ میں pupil سے روشنی ذیادہ مقدار میں اور دن میں مسلز pupil کو چھوٹا کرتے ہیں جس سے روشنی آنکھ میں کم مقدار میں داخل ہوتی ہے۔

 عدسہ Lens
لینز آنکھ میں کسی شے کے عکس کو فوکس کرنے کا میکنزم ہے یہ بوقت ضرورت اپنی بناوٹ کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے دور کی اشیاء کو دیکھنے می آسانی رہتی ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے یہ صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے جس کی وجہ سے ریڈنگ گلاسز لگانے پڑتے ہیں۔
انسانی آنکھ میں  آپٹیکل ریفریکٹو  پاور تقریباً  ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔ جس میں سے دو تہائی ریفریکٹو پاور کورنیا اور تقریباً ایک تہائی اس میں موجود کرسٹل لائن لینز کی ہوتی ہے۔ پس انسانی آنکھ میں ریفریکٹو پاور کیمجموعی تعداد تقریباً ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔


 وٹرس  Vitris
وٹرس آنکھ میں موجود فلوئیڈ یعنی پانی کی طرح کا مادہ ہے اس کا کام آنکھ کے اندر دباؤ بڑھائے رکھنا ہے تا کہ آنکھ کی شکل قائم رہے۔

 ریٹینا Retina
کسی کیمرے کی طرح ریٹینا فلم کی طرح ہے جس کاکام امیجز بنانا ہے۔ یہ ایک ایسا ٹشو ہے جو لاکھوں لائٹ سینسٹو ٹشوز کا مرکب ہے جنہیں receptors کہتے ہیں (جیسا کہ کسی کیمرے کے پکسلز ہوتے ہیں)۔

 میکیولا Macula
میکیولا ریٹینا کا وہ حصہ ہے جو امیجز کو نظری طور پر ترتیب دیتا ہے۔ اس میں فوٹو ریسیپٹرز ریٹینا کے باقی حصوں کی نسبت زیادہ عمدہ ہوتے ہیں جو آپکو امیج زیادہ واضح کر کے دکھاتے ہیں۔

 آپٹک نرو Optic Nerve 
آپٹک نرو ایک طرح کا سپر ہائی وے ہے جو ریٹینا سے معلومات وصول کر کے دماغ تک پروسیسنگ کی لئے پہنچاتا ہے۔

بلائنڈ سپاٹ معلوم کرنے کیلئے اپنی بائیں آنکھ بند کر لی انڈکس فنگر کو دوسرے ہاتھ سے پکڑ بازو جتنا لمبا کر کے انگوٹھے پر نگاہیں رکھیں آنکھ کے سامنے دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں آہستہ گھمائیں وہ مقام جہاں پر امیج ریٹینا پر بننا چھوڑ دے بلائینڈ سپاٹ کہلاتا ہے۔


Anatomy of Eye




محمد وسیم سعید


(آپٹک ایج) لاہور

Tuesday, May 29, 2018

Basic Opticians Guide in Urdu part 1



Anatomy of Eye (Urdu) آنکھ کی ساخت


 کورنیا Cornea
کورنیا آنکھ کی باہری شفاف سطح کو کہتے ہیں۔ کورنیا کا شفاف ہونا اس لئے اہمیت رکھتا ہے تا کہ روشنی کی شعائیں آنکھ کے اندر داخل ہو سکیں۔

 اسکلیرا Sclera
سکلیرا آنکھ میں موجود سفید مادہ ہے جو آنکھ کی مخصوص بناوٹ کو قائم رکھتا ہے۔

 کنجکٹوا Conjectiva 
کنجکٹیوا آنکھ میں موجود شفاف ٹشو ہے جو انفیکشنز کے خلاف مدافعتی کام سر انجام دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مادہ mucin پیدا کرتا ہے جو آنسوؤں کی صورت آنکھ کی سطح پر ٹکے رہتے ہے۔

 آئرس اور پپل Iris & Pupil
آئرس آنکھ کا رنگدار حصہ ہے جو آنکھ کے اندر روشنی کی شعاؤں کی مقدار کے داخلے کو کنٹرول کرتا ہے۔ آئرس اس کام کو pupil کے ذریعے سے انجام دیتا ہے جو آئرس کے درمیان میں موجود ہوتا ہے۔ رات کے وقت آئرس مسلز کو کھنچاؤ پیدا کرتا ہے جس سے آنکھ میں pupil سے روشنی ذیادہ مقدار میں اور دن میں مسلز pupil کو چھوٹا کرتے ہیں جس سے روشنی آنکھ میں کم مقدار میں داخل ہوتی ہے۔

 عدسہ Lens
لینز آنکھ میں کسی شے کے عکس کو فوکس کرنے کا میکنزم ہے یہ بوقت ضرورت اپنی بناوٹ کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے دور کی اشیاء کو دیکھنے می آسانی رہتی ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے یہ صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے جس کی وجہ سے ریڈنگ گلاسز لگانے پڑتے ہیں۔
انسانی آنکھ میں  آپٹیکل ریفریکٹو  پاور تقریباً  ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔ جس میں سے دو تہائی ریفریکٹو پاور کورنیا اور تقریباً ایک تہائی اس میں موجود کرسٹل لائن لینز کی ہوتی ہے۔ پس انسانی آنکھ میں ریفریکٹو پاور کی مجموعی تعداد تقریباً ساٹھ ڈائیوپٹر ہوتی ہے۔


 وٹرس  Vitris
وٹرس آنکھ میں موجود فلوئیڈ یعنی پانی کی طرح کا مادہ ہے اس کا کام آنکھ کے اندر دباؤ بڑھائے رکھنا ہے تا کہ آنکھ کی شکل قائم رہے۔

 ریٹینا Retina
کسی کیمرے کی طرح ریٹینا فلم کی طرح ہے جس کاکام امیجز بنانا ہے۔ یہ ایک ایسا ٹشو ہے جو لاکھوں لائٹ سینسٹو ٹشوز کا مرکب ہے جنہیں receptors کہتے ہیں (جیسا کہ کسی کیمرے کے پکسلز ہوتے ہیں)۔

 میکیولا Macula
میکیولا ریٹینا کا وہ حصہ ہے جو امیجز کو نظری طور پر ترتیب دیتا ہے۔ اس میں فوٹو ریسیپٹرز ریٹینا کے باقی حصوں کی نسبت زیادہ عمدہ ہوتے ہیں جو آپکو امیج زیادہ واضح کر کے دکھاتے ہیں۔

 آپٹک نرو Optic Nerve 
آپٹک نرو ایک طرح کا سپر ہائی وے ہے جو ریٹینا سے معلومات وصول کر کے دماغ تک پروسیسنگ کی لئے پہنچاتا ہے۔

بلائنڈ سپاٹ معلوم کرنے کیلئے اپنی بائیں آنکھ بند کر لی انڈکس فنگر کو دوسرے ہاتھ سے پکڑ بازو جتنا لمبا کر کے انگوٹھے پر نگاہیں رکھیں آنکھ کے سامنے دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں آہستہ گھمائیں وہ مقام جہاں پر امیج ریٹینا پر بننا چھوڑ دے بلائینڈ سپاٹ کہلاتا ہے۔


Anatomy of Eye



Basic Opticians Guide in Urdu part 3

Corrective Lens  کوریکیٹو لینز روشنی کو ریٹینا پر آسانی سے فوکس کرنے کیلئے بنائے جاتے ہیں۔ یہ لینز روشنی کی شعاعوں کے رخ  کو آنکھ می...